کسی ملک کی رؤیتِ ہلال کا باقی ممالک پر لاگو ہونے کا امکان
Question
کیا دنیا کے کسی ایک مقام پر رؤیتِ ہلال کا ثبوت پوری دنیا کے لیے معتبر ہوتا ہے؟
Answer
الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وعلى آلہ وصحبہ ومن والاہ وبعد؛
فتویٰ یہی ہے کہ نئے مہینے کا چاند ہر ملک کے لیے اسی ملک کے لوگوں کی بصری رؤیت (آنکھوں سے دیکھنے) سے ثابت ہوتا ہے، خصوصاً جب اس ملک کے لوگ چاند کو واضح طور پر دیکھنے کی صلاحیت رکھتے ہوں، یا ان کے قریبی ملک کی رؤیت سے، یا ان کے ملک کے کسی قریبی اسلامی ملک کی رؤیت ثابت ہوتا ہے، بشرطیکہ ماہر فلکیات یہ فیصلہ کر چکے ہوں کہ یہ مہینے کا آخری دن ہے اور چاند نظر آ سکتا ہے۔ لیکن اگر فلکی حساب سے یہ بات یقینی ہو جائے کہ چاند طلوع ہی نہیں ہوا، یا اس کا دیکھنا ناممکن ہے، تو ایسی صورت میں بصری رؤیت (آنکھوں سے دیکھنے) کا کوئی اعتبار نہیں کیا جائے گا۔
یہ حکم ذوالحجہ کے چاند کے علاوہ ہے؛ کیونکہ ذوالحجہ میں رؤیتِ ہلال اس فیصلے کے مطابق ثابت ہوتی ہے جو مملکتِ سعودی عرب کی جانب سے کیا جاتا ہے، اور یہ فیصلہ پوری دنیا کے لیے معتبر ہوتا ہے؛ کیونکہ حج کے تمام مناسک سعودی عرب کی سرزمین پر ادا کیے جاتے ہیں، لہٰذا کسی اسلامی ملک کے لیے یہ معقول نہیں کہ وہ اس معاملے میں سعودی عرب کے فیصلے کے خلاف جائے۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.