ماہِ رمضان المبارک کے استقبال کے لیے نصیحت
Question
برائے کرم امتِ مسلمہ کو ماہِ رمضان المبارک کے استقبال کے لیے کوئی نصیحت فرمائیں؟
Answer
الحمد للہ والصلاۃ والسلام علی سیدنا رسول اللہ وعلى آلہ وصحبہ ومن والاہ وبعد؛
اسلام کو دیگر اقوام اور آسمانی شریعتوں پر یہ امتیاز حاصل ہے کہ یہ ایسا دین ہے جو معاشرے کے افراد کے درمیان تعلقات اور رشتوں کو مضبوط کرنے کا کام کرتا ہے، اسی لیے وہ مسلمانوں کو اتحاد اور اللہ کی مضبوط رسی کو تھامنے کی تلقین کرتا ہے۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللهِ جَمِيعًا وَلَا تَفَرَّقُوا﴾ "اور سب مل کر اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو اور تفرقہ نہ ڈالو'' [آل عمران: 103[
اس لیے ہم شرق و غرب میں بسنے والے اپنے مسلمان بھائیوں کو نصیحت کرتے ہیں کہ وہ اپنی صفوں اور آواز میں اتحاد پیدا کریں، اپنے دشمنوں کے خلاف ایک قوت بن جائیں اور اپنے دین کو مضبوطی سے تھامے رکھیں۔
اسلام کے دشمن جو مسلمانوں پر دہشت گردی اور دیگر الزامات تھوپ رہے ہیں، اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ خود مسلمان آپس میں اختلاف اور انتشار کا شکار ہیں، جس کی وجہ سے وہ نہ صرف اپنی نظروں میں بلکہ اپنے دشمنوں کی نظروں میں بھی بے وقعت ہو گئے ہیں۔
اور اب ہم اُس مہینے میں پہنچ چکے ہیں جو فتوحات، کامیابیوں اور رحمتوں کا مہینہ ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے دین کی تعلیمات کی طرف رجوع کریں، اپنے اندر اتحاد پیدا کریں، ہر طرح کے اختلافات اور تفرقے کو ترک کریں، اور اپنی صفوں کو یکجا کریں، تاکہ ہم اپنے سابقہ شاندار مقام کی طرف لوٹ سکیں اور اپنی کھوئی ہوئی طاقت واپس حاصل کر سکیں۔ تب ہی اللہ کا دین سر بلند ہوگا اور کفر و الحاد سرنگوں ہوگا۔ اور اللہ ہی توفیق عطا فرمانے والا ہے۔
والله سبحانه وتعالى أعلم.